مصر،27جنوری(ایجنسی)مصر کی ایک مقامی عدالت نے اسلامی کی مبینہ توہین کے الزام میں ایک سرکردہ خاتون صحافی اور مصنفہ Fatima Naoot فاطمہ ناعوت کو تین سال قید اور 20 ہزار مصری پاؤنڈ جرمانے کی سزا سناتے ہوئے اس کا کیس خصوصی عدالت کو بھجوا دیا گیا ہے۔
عدالت نے ناعوت کے وکیل محمد عفیفی کی موجودگی میں گذشتہ روز ملزمہ کے خلاف مقدمہ کا فیصلہ سنایا۔ ناعوت پر اسلام کی توہین اور سوشل میڈیا پر عدالت کی توہین کا بھی الزام عاید کیا گیا
ہے۔
قبل ازیں مصر کے السیدہ زینب پراسیکیوشن کی جانب سے ناعوت کا کیس الجنح کی ایک مقامی عدالت کو بھجوایا گیا تھا۔ اس پر مبینہ طور پر اسلام کی توہین اور"فیس بک" پر شعائر اسلام کا تمسخر اڑانے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ناعوت نے اپنے خلاف جاری مقدمہ کے تحت عاید الزامات کی صحت سے انکار کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسلام میں عید بقرہ کے موقع پر جانوروں کی قربانی کے تصور پر میرے خیالات کو مبالغہ آرائی دے کر اسے توہین اسلام قرار دیا گیا ہے۔ میں نے جانوروں کی قربانی کو "جانوروں کو اذیت" دینے کے مترادف قرار دیا تھا۔